Skip to content

Read this Article in English The Blessings in English

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھنا ہماری نمازوں کا حصہ ہے،اس کے بغیر ہماری نماز مکمل نہی ہوتی۔

سب سے پہلے قرآن پاک میں دیکھتے ہیں

إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا33:56

muhammad-img1

بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو تم بھی ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھیجو.33:56

اب دیکھتے ہیں،حدیث کی کتب میں۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کیسے درود بھیجیں؟اابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے
کہ ہم سعد بن عباد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مجلس میں تھے کہ ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بشیر بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم کو اللہ تبارک وتعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کا حکم دیا ہے ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کیسے درود بھیجیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے یہاں تک ہم تمنا کرنے لگے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس طرح کا سوال نہ کیا جاتا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم (اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ) پڑھو اور سلام تم پہلے(التحیات میں) معلوم کر چکے ہو۔

کتاب حوالہ: صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 902
کتاب حوالہ: سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1288
کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1147

یہی حدیث محتصراً حدیث کی دوسری کتابوں میں ہے

ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ اور ابن ابولیلی سے روایت ہے

کہ ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم آپ کو سلام کرنا تو جانتے ہیں لیکن آپ پر درود کس طرح بھیجیں، آپ نے فرمایا کہ اس

طرح کہو۔ ﴿اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُولِکَ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ﴾۔
کتاب حوالہ: صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1284
کتاب حوالہ: سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 903
کتاب حوالہ: سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 964
کتاب حوالہ: سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1292

ایک مرتبہ درود پڑھنے پردس مرتبہ رحمتیں

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے

کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھے گا اللہ تعالی اس پر دس مرتبہ رحمت نازل فرمائے گا۔


کتاب حوالہ: صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 907
کتاب حوالہ: سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1517
کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 467

یہی حدیث کـچھ اضافہ کے ساتھ جامع ترمذی میں دوبارہ آئی ہے

عبد اللہ بن مسعود سے روایت ہے

کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن میرے سب سے زیادہ نزدیک وہ لوگ ہوں گے جو مجھ پر کثرت سے درود بھیجتے ہیں امام ابوعیسی ترمذی کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کرام سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالی اس پر دس مرتبہ درود بھیجتے اور اس کے حصے میں دس نیکیاں لکھ دیتے ہیں

کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 466
یہی حدیث کـچھ اضافہ کے ساتھ نسائی میں ہے
انس بن مالک سے روایت ہے
کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص میرے اوپر ایک مرتبہ درود بھیجے گا تو خداوند قدوس اس پر دس مرتبہ رحمت بھیجے گا اور دس گناہ معاف ہوں گے اور دس درجات اس کے بلند ہوں گے۔
کتاب حوالہ: سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1300

یہی حدیث کـچھ اضافہ کے ساتھ نسائی میں ایک اور جگہ ہے
عبد اللہ بن ابوطلحہ سے روایت ہے
کہ ایک دن حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ انور پر خوشی محسوس ہو رہی تھی ہم لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ مبارک پر خوشی کے آثار محسوس کر رہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بلاشبہ میرے پاس فرشتہ حاضر ہوا اور عرض کیا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خداوند قدوس فرماتا ہے کیا تم لوگ خوش نہیں ہوتے جو شخص تمہارے اوپر ایک درود بھیجے گا تو میں اس شخص پر دس مرتبہ رحمت بھیجوں گا اور تمہارے میں سے جو شخص سلام (ایک مرتبہ) بھیجے گا تو میں اس پر دس مرتبہ سلام کروں گا۔
کتاب حوالہ: سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1286

دعا سے پہلے اللہ کی حمد وثناء اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا
حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے
کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف فرما تھے کہ ایک شخص آیا اور اس نے نماز پڑھی پھر اللہ سے مغفرت مانگنے اور اسکی رحمت کا سوال کرنے لگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے نمازی تو نے جلدی کی۔ جب نماز پڑھ چکو تو اللہ کی اس طرح حمد وثناء بیان کرو جیسا کہ اسکا حق ہے پھر مجھ پر درود بھیجو اور پھر اس سے دعا کرو۔ راوی کہتے ہیں کہ پھر ایک اور شخص نے نماز پڑھی پھر اللہ کی تعریف بیان کی پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے نمازی دعا کرو قبول کی جائے گی۔ یہ حدیث حسن ہے۔ اس حدیث کو حیوہ بن شریح، ابوہانی سے روایت کرتے ہیں۔ ابوھانی کا نام حمید بن ھانی ہے اور ابوعلی الجنبی کا نام عمرو بن مالک ہے۔
کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1402
کتاب حوالہ: سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1468
کتاب حوالہ: سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1287

عبد اللہ سے روایت ہے
کہ میں پڑھ رہا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ایک ساتھ تھے جب میں بیٹھا تو اللہ تعالی کی حمد وثناء بیان کی پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا پھر اپنے لئے دعا کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مانگو کے عطا کیا جائے گا دو مرتبہ اسی طرح فرمایا اس باب میں فضالہ بن عبید سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ عبد اللہ کی حدیث حسن صحیح ہے احمد بن حنبل نے یہی حدیث یحیی بن آدم سے مختصرا بیان کی ہے۔
کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 573

عمر بن خطاب سے مروی ہے
کہ دعا آسمان اور زمین کے درمیان اس وقت تک رکی رہتی ہے جب تک تم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود نہ بھیجو امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں علاء بن عبدالرحمن یعقوب کے بیٹے اور حرقہ کے مولی ہیں اور علاء تابعین میں سے ہیں انہوں نے انس بن مالک سے احادیث سنی ہیں جبکہ عبدالرحمن یعقوب یعنی علاء کے والد بھی تابعی ہیں انہوں نے ابوہریرہ اور ابوسعید خدری سے احادیث سنی ہیں اور یعقوب کبار تابعین میں سے ہیں اور انہوں نے عمر بن خطاب سے ملاقات کی ہے اور ان سے روایت بھی کرتے ہیں
کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 468

مجلس والے نقصان میں ہیں
حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے
کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس مجلس میں اللہ کا ذکر اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہ بھیجا جائے تو اس مجلس والے نقصان میں ہیں۔ پس اللہ تعالی چاہے تو انہیں عذاب دے اور چاہے تو انہیں بخش دے۔ یہ حدیث حسن ہے اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرم کے حوالے سے کئی سندوں سے منقول ہے۔
کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1304

اذان کا جواب اوردرود پڑھنے کی تاکید
عبد اللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے
کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم مؤذن سے اذان سنو تو جیسے وہ کہتا ہے تم بھی کہو پھر مجھ پر درود بھیجو جو مجھ پر درود بھیجتا ہے اللہ اس پر دس رحمیتں نازل کرتا ہے پھر اللہ سے میرے لئے وسیلہ مانگو کیونکہ وہ جنت کا ایک درجہ ہے اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندہ کو ملے گا اور مجھے امید ہے کہ وہ میں ہی ہوں گا جو اللہ سے میرے وسیلہ کی دعا کرے گا اس کے لئے میری شفاعت واجب ہو جائے گی۔
کتاب حوالہ: صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 844
کتاب حوالہ: سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 521
کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1547
کتاب حوالہ: سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 681

یہی حدیث کـچھ اضافہ اور کمی کے ساتھ صحیح بخاری میں ہے
ابوسعید خدری، روایت کرتے ہیں
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم اذان سنو تو اس طرح کہو جس طرح موذن کہہ رہا ہو۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 582

جابر بن عبداللہ ، روایت کرتے ہیں
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اذان سنتے وقت یہ دعا پڑھے اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ تو اس کو قیامت کے دن میری شفاعت نصیب ہو گی۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 585

جمعہ کا دن اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود اور درود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچتا ہے
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا! تمھارے بہتر دنوں میں سے ایک جمعہ کا دن ہے اسی دن آدم علیہ السلام پیدا ہوئے اسی دن ان کا انتقال ہوا اسی دن صور پھونکا جائے گا اور اس دن سب لوگ بیہوش ہوں گے اس لیے اس دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو کیونکہ تمھارا دردو میرے سامنے پیش کیا جاتا ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہمارا درود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کس طرح پیش کیا جائے گا جب کہ (وفات کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جسم (اولوں کی طرح) گل کر مٹی ہوجائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالی نے انبیاء کے جسموں کو زمین پر حرام قرار دیدیا ہے (یعنی زمین باقی تمام لوگوں کی طرح انبیاء کے اجسام کو نہیں کھاتی اور وہ محفوظ رہتے ہیں۔
کتاب حوالہ: سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1035
کتاب حوالہ: سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1377
کتاب حوالہ: سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1085

سنن ابن ماجہ میں ایک اور جگہ ہے
حضرت ابوالدرداء اضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھ پر جمعہ کے روز بکثرت درود پڑھا کرو کیونکہ اس روز فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور جو بھی مجھ پر درود بھیجے فرشتے اس کا درود میرے سامنے لاتے رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ درود سے فارغ ہو جائے۔ میں نے عرض کیا آپ کے وصال کے بعد بھی ؟ فرمایا موت کے بعد بھی اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے زمین پر انبیاء کے اجسام کھانا حرام کر دیا پس اللہ کا نبی زندہ ہے اور ان کو روزی دی جاتی ہے
کتاب حوالہ: سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1637

سنن ابوداؤد میں ایک اور جگہ ہے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے گھروں کو قبریں اور میری قبر کو عید گاہ مت بنانا بلکہ مجھ پر درود بھیجنا، تم جہاں بھی ہو گے وہیں سے تمھارا درود مجھ تک پہنچ جائے گا
کتاب حوالہ: سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 274

عبادت کا پورا وقت درود پڑھو
طفیل بن ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
کہ جب رات کا تہائی حصہ گزر جاتا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اٹھ کھڑے ہوتے اور فرماتے اے لوگو اللہ کو یاد کرو اللہ کی یاد میں مشغول ہو جاؤ صور کا وقت آگیا ہے پھر اس کے بعد دوسری مرتبہ بھی پھونکا جائے گا پھر موت بھی اپنی سختیوں کے ساتھ آن پہنچی ہے ابی بن کعب کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ پر بکثرت درود بھیجتا ہوں لہذا اس کے لئے کتنا وقت مقرر کروں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جتنا چاہو میں نے عرض کیا اپنی عبادت کے وقت کا چوتھا حصہ مقرر کر لوں آپ نے فرمایا جتنا چاہو کرلو لیکن اگر اس سے زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا آدھا وقت آپ نے فرمایا جتنا چاہو لیکن اس سے بھی زیادہ بہتر ہے میں نے عرض کیا دو تہائی وقت آپ نے فرمایا جتنا چاہوں لیکن اگر اس سے بھی زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا تو پھر میں اپنے وظیفے کے پورے وقت میں آپ پر درود پڑھا کروں گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر اس سے تمہاری تمام فکریں دور ہو جائیں گی اور تمہارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے یہ حدیث حسن ہے
کتاب حوالہ: جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 347

درود شریف نہ پڑھے اس کی نماز نہیں
حضرت سہل بن سعید الساعدی سے روایت ہے
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کا وضو نہ ہو اس کی نماز نہیں اور جو وضو میں اللہ کا نام نہ
لے اس کا وضو نہیں اور جو مجھ پر درود شریف نہ پڑھے اس کی نماز نہیں اور جو انصار سے محبت نہ کرے اس کا درود شریف بھی نہیں۔ دوسری سند سے بھی یہی مضمون مروی ہے۔
کتاب حوالہ: سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 400

فرشتے درود پرھنے والے کے لئے دعا رحمت کرتے رہتے ہیں
حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو مسلمان بھی مجھ پر درود بھیجے فرشتے اس کے لئے دعا رحمت کرتے رہتے ہیں جب تک وہ مجھ پر درود بھیجتا رہے اب اس مسلم کو اختیار ہے بکثرت درود بھیجے یا کم ۔
کتاب حوالہ: سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 907

جنت کے رستے سے بھٹک گیا
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو مجھ پر درود بھیجنا بھول گیا وہ جنت کے رستے سے بھٹک گیا ۔
کتاب حوالہ: سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 908

تمام حدیثیں صحیح حدیثیں ہیں اور تمام حدیثیں صحاح ستہ کی چھ کتابوں میں سے ہیں۔

Read this Article in English The Blessings in English




1 thought on “Blessings on RasoolAllah(PBUH) in Urdu”

  1. Pingback: Darood Sharif in English, Urdu, and Arabic [with Transliteration]

Comments are closed.

Blessings on RasoolAllah(PBUH) in Urdu