مزید تفصیل کے لیے پڑھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود
جمعہ کا دن اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود اور درود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچتا ہے
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا! تمھارے بہتر دنوں میں سے ایک جمعہ کا دن ہے اسی دن آدم علیہ السلام پیدا ہوئے اسی دن ان کا انتقال ہوا اسی دن صور پھونکا جائے گا اور اس دن سب لوگ بیہوش ہوں گے اس لیے اس دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو کیونکہ تمھارا دردو میرے سامنے پیش کیا جاتا ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہمارا درود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کس طرح پیش کیا جائے گا جب کہ (وفات کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جسم (اولوں کی طرح) گل کر مٹی ہوجائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالی نے انبیاء کے جسموں کو زمین پر حرام قرار دیدیا ہے (یعنی زمین باقی تمام لوگوں کی طرح انبیاء کے اجسام کو نہیں کھاتی اور وہ محفوظ رہتے ہیں۔
کتاب حوالہ: سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1035
کتاب حوالہ: سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 1377
کتاب حوالہ: سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1085
سنن ابن ماجہ میں ایک اور جگہ ہے
حضرت ابوالدرداء اضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھ پر جمعہ کے روز بکثرت درود پڑھا کرو کیونکہ اس روز فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور جو بھی مجھ پر درود بھیجے فرشتے اس کا درود میرے سامنے لاتے رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ درود سے فارغ ہو جائے۔ میں نے عرض کیا آپ کے وصال کے بعد بھی ؟ فرمایا موت کے بعد بھی اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے زمین پر انبیاء کے اجسام کھانا حرام کر دیا پس اللہ کا نبی زندہ ہے اور ان کو روزی دی جاتی ہے
کتاب حوالہ: سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 1637
مزید تفصیل کے لیے پڑھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود